مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے اسماء مبارک اور صفات کا بیان - حدیث نمبر 5722
وعن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قال : إنما أنا رحمة مهداة . رواه الدارمي والبيهقي في شعب الإيمان
آنحضرت ﷺ کی بعثت، رحمت خداوندی کا ظہور ہے :
اور حضرت ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا! حقیقت یہ ہے کہ میں اللہ تعالیٰ کی بھیجی ہوئی رحمت ہوں۔ (اس روایت کو دارمی نے اور شعب الایمان میں بیہقی نے نقل کیا ہے شریح آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد گرامی کا مطلب یہ ہے کہ میرا وجود، میری رسالت اور میرا لایا ہوا دین اللہ کی وہ عظیم رحمت ہے جو اس نے تمام کائنات کے لئے ہدیہ کے طور پر دنیا میں بھیجا پس جن لوگوں نے اللہ کے اس ہدیہ اور تحفہ کو قبول کیا وہ مطلب یاب ہوئے اور جن لوگوں نے قبول نہیں کیا وہ سراسر ٹوٹے میں رہے۔ ارشادگرامی مضمون کے اعتبار سے قرآن کریم کے ان الفاظ کا عکس ہے۔ وما ارسلنک الا رحمتہ العالمین۔ (اے محمد ﷺ ہم نے آپ ﷺ کو تمام عالم کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے، اس حدیث کے بین السطور سے امت محمدیہ کی عظمت و کر امت بھی ظاہر ہوتی کیونکہ شاہی ہدیہ وتحفہ ان ہی لوگوں کے پاس بھیجا جاتا ہے جو باعظمت وباکرامت ہو۔
Top