مشکوٰۃ المصابیح - جنت اور دوزخ کی تخلیق کا بیان۔ - حدیث نمبر 5616
وعن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إنما سمي الخضر لأنه جلس على فروة بيضاء فإذا هي تهتز من خلفه خضراء . رواه البخاري
خضر کی وجہ تسمیہ :
اور حضرت ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا حضرت خضر (علیہ السلام) کا نام خضر (یعنی سرسبز و شاداب) اس لئے مشہور ہوا کہ وہ ایک خشک و بنجر سفید زمین پر (یا بالکل خشک گھاس) پر بیٹھے تو یکایک وہ زمین (یا خشک گھاس) ان کے پیچھے سے لہلہانے لگی اور وہاں سبزا پیدا ہوگیا (بخاری)
Top