ایک پیشین گوئی
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک قبیلہ دوس کی عورتیں ذوالخلصہ کے گرد اپنے کو گھے نہ مٹکانے لگیں گی۔ ( اور حضرت ابوہریرہ ؓ یا کسی اور راوی نے ذوالخلصہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ) ذوالخلصہ قبیلہ دوس کے ایک بت کا نام ہے جس کو وہ زمانہ جاہلیت میں پوجتے تھے۔ ( بخاری ومسلم)
تشریح
دوس یمن کے ایک قبیلہ کا نام ہے اور ذوالخلصہ یمن میں ایک بت خانہ تھا جس کو کعبہ یمانیہ کہا جاتا تھا اس بت خانہ میں ایک بت تھا جس کا نام خلصہ تھا، اسلام سے پہلے کے زمانہ میں یمن کے قبائل دوس خثعم اور بجیلہ اس بت کو پوجتے تھے جب اسلام کا زمانہ آیا تو آنحضرت ﷺ نے حضرت جریر ابن عبداللہ بجلی کو یمن بھیج کر اس بت خانہ کو تباہ کرا دیا تھا بہر حال حدیث کا مطلب یہ ہے کہ آخر زمانہ میں پھر اس قبیلہ کے لوگ مرتد اور بت پرست ہوجائیں گے اور ان کی عورتیں اس بت خانہ کے گرد طواف کرتی پھریں گی۔