مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 556
وَعَنْ اَنَسٍ ص قَالَ کُنَّا اِذَا صَلَّےْنَا خَلْفَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم بِالظَّھَآئِرِسَجَدْنَا عَلٰی ثِےَابِنَا اتِّقَآءَ الْحَرِّ (مُتَّفَقٌ عَلَےْہِ وَلَفْظُہُ لِلْبُخَارِیِّ۔)
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے گرمی سے بچنے کے لئے اپنے کپڑوں پر سجدہ کرلیا کرتے تھے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

تشریح
حنفیہ کے نزدیک چونکہ نمازی اپنے پہنے ہوئے کپڑے پر سجدہ کرسکتا ہے اس لئے یہ حضرات اس حدیث کو اپنے مسلک کی دلیل میں پیش کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اس سے معلوم ہوا کہ نمازی کے لئے پہنے ہوئے کپڑے پر سجدہ کرنا درست ہے۔ حضرات شوافع کے نزدیک چونکہ ایسے کپڑے پر جو نمازی کے ہلنے سے حرکت کرتے ہوں سجدہ کرنا جائز نہیں ہے۔ اس لئے وہ حضرات اس حدیث کی تاویل یہ کرتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جن کپڑوں پر سجدہ کرتے تھے وہ ان کے بدن پر نہیں ہوتے تھے بلکہ گرمی سے بچاؤ کی خاطر انہیں علیحدہ فرش پر بچھائے رکھتے تھے۔ اس حدیث کو مصنف مشکوٰۃ نے باب تعجیل الصلوٰۃ میں نقل کیا ہے تاکہ یہ بات واضح ہوجائے کہ زمین پر گرمی کی تپش اوّل وقت ہی رہتی ہے لہٰذا اس سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ گرمی کے موسم میں بھی ظہر کی نماز اوّل وقت ہی میں پڑھا کرتے تھے۔ حالانکہ یہ بات اس حدیث سے معلوم نہیں ہوتی کیونکہ بسا اوقات (بلکہ زیادہ گرمی کے موسم میں) اوّل وقت کی بہ نسبت بعد میں زیادہ گرمی ہوجاتی ہے۔
Top