مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 584
وَعَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلماَشَدَّ تَعْجِیْلًا لِلظُّھْرِ مِنْکُمْ وَاَنْتُمْ اَشَدَّ تَعْجِیْلًا لِلْعَصْرِ مِنْہُ۔ (رواہ احمد بن حنبل الترمذی)
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت ام سلمہ ؓ نے (لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے) فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز (گرمی کے علاوہ دوسرے موسموں میں) تم سے بہت زیادہ جلدی پڑھتے تھے اور تم عصر کی نماز پڑھنے میں رسول اللہ ﷺ سے زیادہ جلدی کرتے ہو۔ (مسند احمد بن حنبل، جامع ترمذی )

تشریح
حضرت ام سلمہ ؓ کا مقصد اتباع سنت پر لوگوں کو رغبت دلانا اور متوجہ کرنا ہے کہ ہر جگہ اور ہر موقع پر رسول اللہ ﷺ کی اتباع کرنے میں ہی بھلائی وسعادت ہے۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عصر کی نماز میں تاخیر کرنا مستحب ہے۔ جیسا کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ (رح) کا مسلک ہے۔
Top