صحیح مسلم - امارت اور خلافت کا بیان - حدیث نمبر 4733
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ أَنَّ عَائِذَ بْنَ عَمْرٍو وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَی عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زِيَادٍ فَقَالَ أَيْ بُنَيَّ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ شَرَّ الرِّعَائِ الْحُطَمَةُ فَإِيَّاکَ أَنْ تَکُونَ مِنْهُمْ فَقَالَ لَهُ اجْلِسْ فَإِنَّمَا أَنْتَ مِنْ نُخَالَةِ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَهَلْ کَانَتْ لَهُمْ نُخَالَةٌ إِنَّمَا کَانَتْ النُّخَالَةُ بَعْدَهُمْ وَفِي غَيْرِهِمْ
حاکم عادل کی فضیلت اور ظالم حاکم کی سزا کے بیان میں
شیبان بن فروخ، جریر بن حازم، حسن، عائذ بن عمرو، حضرت حسن ؓ سے روایت ہے کہ اصحاب رسول میں سے حضرت عائذ بن عمرو ؓ عبیداللہ بن زیاد کے پاس گئے تو فرمایا اے بیٹے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے برے ذمہ داروں میں سے ظالم بادشاہ ہے تو اس بات سے پچنا کہ تو ان میں سے ہو تو ابن زیاد نے ان سے کہا تشریف رکھیں۔ تم تو اصحاب محمد کا تلچھٹ ہو، تو عائذ ؓ نے کہا: کیا اصحاب رسول ﷺ میں بھی تلچھٹ ہے بیشک تلچھٹ تو ان کے بعد یا ان کے غیر میں ہوگا۔
Top