صحیح مسلم - امارت اور خلافت کا بیان - حدیث نمبر 4957
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شِمَاسَةَ الْمَهْرِيُّ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ وَعِنْدَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا عَلَی شِرَارِ الْخَلْقِ هُمْ شَرٌّ مِنْ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ لَا يَدْعُونَ اللَّهَ بِشَيْئٍ إِلَّا رَدَّهُ عَلَيْهِمْ فَبَيْنَمَا هُمْ عَلَی ذَلِکَ أَقْبَلَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ فَقَالَ لَهُ مَسْلَمَةُ يَا عُقْبَةُ اسْمَعْ مَا يَقُولُ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ عُقْبَةُ هُوَ أَعْلَمُ وَأَمَّا أَنَا فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَزَالُ عِصَابَةٌ مِنْ أُمَّتِي يُقَاتِلُونَ عَلَی أَمْرِ اللَّهِ قَاهِرِينَ لِعَدُوِّهِمْ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّی تَأْتِيَهُمْ السَّاعَةُ وَهُمْ عَلَی ذَلِکَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَجَلْ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ رِيحًا کَرِيحِ الْمِسْکِ مَسُّهَا مَسُّ الْحَرِيرِ فَلَا تَتْرُکُ نَفْسًا فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ الْإِيمَانِ إِلَّا قَبَضَتْهُ ثُمَّ يَبْقَی شِرَارُ النَّاسِ عَلَيْهِمْ تَقُومُ السَّاعَةُ
رسول اللہ ﷺ کے فرمان میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہے گی اور انہیں کسی کی مخالفت کوئی نقصان نہیں پہنچائے گی۔
احمد بن عبدالرحمن، ابن وہب، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، یزید بن ابی حبیب، عبدالرحمن بن شماسہ مہری، مسلمہ، مخلد، عبداللہ بن عمرو بن عاص، عبداللہ، حضرت عبدالرحمن بن شماسہ مہری (رح) سے روایت ہے کہ میں مسلمہ بن مخلد کے پاس تھا اور ان کے پاس عبداللہ بن عمرو بن عاص تشریف فرما تھے تو عبداللہ نے کہا قیامت مخلوق میں ان برے لوگوں پر قائم ہوگی جو اہل جاہلیت سے زیادہ برے ہوں گے وہ اللہ سے جس چیز کا بھی سوال کریں گے تو ان کی دعا رد کردی جائے گی اسی دوران ان کے پاس حضرت عقبہ بن عامر بھی تشریف لے آئے تو مسلمہ نے کہا اے عقبہ سنو عبداللہ کیا کہتے ہیں تو عقبہ نے کہا وہ بہتر جاننے والے ہیں اور بہرحال میں نے تو رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا میری امت میں سے ایک جماعت ہمیشہ اللہ کے حکم کی خاطر لڑتی رہے گی اور اپنے دشمنوں پر غلبہ حاصل رکھے گی جو ان کی مخالفت کرے گا وہ انہیں کچھ نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ اسی حالت میں قیامت واقع ہوجائے گی تو عبداللہ نے کہا اسی طرح ہی ہے پھر اللہ تعالیٰ مشک کی خوشبو کی طرح کی ہوا بھیجے گا اور اس کا چھونا ریشم کے چھونے کی طرح ہوگا تو یہ ہوا قبض کئے بغیر کسی ایسی روح کو نہ چھوڑے جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر ایمان ہوگا پھر بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے جن پر قیامت قائم ہوگی۔
Top