مؤطا امام مالک - - حدیث نمبر 2145
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا طُعِنَ عُمَرُ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَصِيحَ عَلَيْهِ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَمَا عَلِمْتُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُکَائِ الْحَيِّ
گھر والوں کے رونے کے وجہ سے میت کو عذاب دیئے جانے کے بیان میں
علی بن حجرسعدی، علی بن مسہر، اعمش، ابوصالح، ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ جب حضرت عمر ؓ کو زخمی کیا گیا، آپ ؓ پر بےہوشی طاری ہوگئی تو لوگ آپ پر با آواز بلند چیخنے لگے، جب آپ ؓ کو ہوش آیا تو فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میت کو زندوں کے رونے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔
Ibn Umar reported: When Umar was wounded he fainted, and there was a loud lamentation over him. When he regained consciousness he said: Didnt you know that the Messenger of Allah ﷺ said:" The dead is punished because of the weeping of the living"?
Top