صحیح مسلم - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 4590
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْلًا لَهُ نَحْوَ أَرْضِ نَجْدٍ فَجَائَتْ بِرَجُلٍ يُقَالُ لَهُ ثُمَامَةُ بْنُ أُثَالٍ الْحَنَفِيُّ سَيِّدُ أَهْلِ الْيَمَامَةِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ إِنْ تَقْتُلْنِي تَقْتُلْ ذَا دَمٍ
قیدیوں کو باندھنے گرفتار کرنے اور ان پر احسان کرنے کے جواز کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابوبکر حنفی، عبدالحمید بن جعفر، سعید بن ابوسعید مقبری، حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے نجد کے علاقہ کی طرف گھڑ سواری کی ایک جماعت بھیجی تو وہ ایک آدمی کو لے کر آئے جسے ثمامہ بن اثال حنفی کہا جاتا تھا یہ یمامہ والوں کا سردار تھا باقی حدیث مذکورہ حدیث کی طرح ہے سوائے اس کے کہ اس میں ہے کہ اس نے کہا اگر تم مجھے قتل کرو گے تو تم ایک طاقتور آدمی کو قتل کرو گے۔
Top