صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 2812
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَنَافِعٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّهِ وَحَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ قَائِمَةً عِنْدَ مَسْجِدِ ذِي الْحُلَيْفَةِ أَهَلَّ فَقَالَ لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ لَبَّيْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِيکَ لَکَ قَالُوا وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ هَذِهِ تَلْبِيَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَافِعٌ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَزِيدُ مَعَ هَذَا لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ بِيَدَيْکَ لَبَّيْکَ وَالرَّغْبَائُ إِلَيْکَ وَالْعَمَلُ
تلیبہ پڑھنے اور اس کا طریقہ اور اس کے پڑھنے کے وقت کے بیان میں
محمد بن عباد، حاتم یعنی ابن اسماعیل، موسیٰ بن عقبہ، سالم بن عبداللہ بن عمر، نافع مولیٰ عبداللہ، حمزہ بن عبداللہ، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی سواری پر سوار ہوئے اور جب وہ ذی الحلیفہ کی مسجد کے پاس کھڑی ہوگئی تو آپ ﷺ نے احرام باندھا اور فرمایا (تلبیہ کا ترجمہ) میں حاضر ہوں اے اللہ! میں حاضر تیرا کوئی شریک نہیں ہے میں حاضر ہوں بیشک ساری تعریفیں اور نعمتیں اور بادشاہت تیرے ہی لئے ہیں تیرا کوئی شریک نہیں حضرت ابن عمر ؓ فرماتے تھے کہ یہ رسول اللہ ﷺ کا تلبیہ ہے حضرت نافع کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر ؓ تلبیہ کے ساتھ ان کلمات کا اضافہ کرتے تھے (لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ بِيَدَيْکَ لَبَّيْکَ وَالرَّغْبَائُ إِلَيْکَ وَالْعَمَلُ )
Top