صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 2832
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ الطِّيبِ فِي مَفْرِقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَلَمْ يَقُلْ خَلَفٌ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَلَکِنَّهُ قَالَ وَذَاکَ طِيبُ إِحْرَامِهِ
احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور مشک کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں
یحییٰ بن یحیی، سعید بن منصور، ابوربیع، خلف بن ہشام، قتیبہ بن سعید، یحیی، حماد بن زید، منصور، ابراہیم، اسود، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ گویا کہ میں دیکھ رہی ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کی مانگ میں خوشبو مہک رہی ہے اس حال میں کہ آپ ﷺ احرام باندھے ہوئے ہیں خلف راوی نے یہ نہیں کہا کہ آپ ﷺ احرام کی حالت میں تھے لیکن انہوں نے کہا کہ یہ خوشبو احرام کی وجہ سے تھی۔
Top