سنن ابنِ ماجہ - حج کا بیان - حدیث نمبر
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يُحَدِّثُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ کَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ الطِّيبِ فِي مَفَارِقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ
احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور مشک کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حکم، ابراہیم، اسود، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے آپ فرماتی ہیں کہ گویا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی مانگ میں خوشبو مہکتی ہوئی دیکھ رہی ہوں اس حال میں کہ آپ ﷺ احرام میں ہیں۔
Aisha (Allah be pleased with her) said: I still seem to see the glistening of the perfume where the hair was parted on Allahs Messeingers ﷺ head while he was in the state of Ihram.
Top