صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 2955
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَتْ الْعَرَبُ تَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرَاةً إِلَّا الْحُمْسَ وَالْحُمْسُ قُرَيْشٌ وَمَا وَلَدَتْ کَانُوا يَطُوفُونَ عُرَاةً إِلَّا أَنْ تُعْطِيَهُمْ الْحُمْسُ ثِيَابًا فَيُعْطِي الرِّجَالُ الرِّجَالَ وَالنِّسَائُ النِّسَائَ وَکَانَتْ الْحُمْسُ لَا يَخْرُجُونَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ وَکَانَ النَّاسُ کُلُّهُمْ يَبْلُغُونَ عَرَفَاتٍ قَالَ هِشَامٌ فَحَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ الْحُمْسُ هُمْ الَّذِينَ أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِمْ ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ قَالَتْ کَانَ النَّاسُ يُفِيضُونَ مِنْ عَرَفَاتٍ وَکَانَ الْحُمْسُ يُفِيضُونَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ يَقُولُونَ لَا نُفِيضُ إِلَّا مِنْ الْحَرَمِ فَلَمَّا نَزَلَتْ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ رَجَعُوا إِلَی عَرَفَاتٍ
وقوف اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کہ جہاں سے دوسرے لوگ لوٹتے ہیں وہان سے تم بھی لوٹو کے بیان میں
ابوکریب، ابواسامہ، ہشام اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ سوائے اہل حُمسَ (قریش) کے اہل عرب بیت اللہ کا ننگا طواف کرتے تھے اور حمس قریش اور ان کی اولاد کو کہتے ہیں یہ لوگ ننگا طواف کرتے تھے سوائے ان لوگوں کے جن کو حمس کپڑا دیں مرد مردوں کو اور عورتیں عورتوں کو کپڑا دیتی تھیں اور حمس مزدلفہ سے آگے نہیں نکلتے تھے اور باقی سارے عرفات کے میدان میں پہنچتے تھے ہشام کہتے ہیں کہ میرے باپ نے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حمس وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ نے فرمایا (ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ ) پھر تم لوٹو اس جگہ سے جہاں سے دوسرے لوگ لوٹتے ہیں حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ یہ لوگ مزدلفہ ہی سے واپس لوٹ آتے تھے اور باقی لوگ عرفات کے میدان سے واپس لوٹتے تھے اور حمس مزدلفہ سے لوٹ کر کہتے تھے کہ ہم حرم کے علاوہ کسی اور جگہ سے نہیں لوٹتے پھر جب یہ آیت نازل ہوئی (ثُمَّ اَفِيْضُوْا مِنْ حَيْثُ اَفَاضَ النَّاسُ ) 2۔ البقرۃ: 199) تو وہ لوگ عرفات سے لوٹنے لگے۔
Top