صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 3059
و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ مَکَّةَ وَقَدْ وَهَنَتْهُمْ حُمَّی يَثْرِبَ قَالَ الْمُشْرِکُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْکُمْ غَدًا قَوْمٌ قَدْ وَهَنَتْهُمْ الْحُمَّی وَلَقُوا مِنْهَا شِدَّةً فَجَلَسُوا مِمَّا يَلِي الْحِجْرَ وَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْمُلُوا ثَلَاثَةَ أَشْوَاطٍ وَيَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّکْنَيْنِ لِيَرَی الْمُشْرِکُونَ جَلَدَهُمْ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ هَؤُلَائِ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ أَنَّ الْحُمَّی قَدْ وَهَنَتْهُمْ هَؤُلَائِ أَجْلَدُ مِنْ کَذَا وَکَذَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ کُلَّهَا إِلَّا الْإِبْقَائُ عَلَيْهِمْ
طواف میں دویمانی رکنوں کے استلام کے استحباب کے بیان میں
ابوربیع زہرانی، حماد یعنی ابن زید، ایوب، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے صحابہ ؓ مکہ تشریف لائے حال یہ کہ یثرب (مدینہ) کے بخار نے ان کو کمزور کردیا تھا تو مشرکوں نے کہا کہ کل تمہارے پاس ایسی قوم کے لوگ آئیں گے کہ جنہیں بخار نے کمزور کردیا ہے اور انہیں اس سے سخت تکلیف ملی ہے مشرک حجر کے قریب حطیم میں بیٹھے تھے نبی ﷺ نے اپنے صحابہ ؓ کو حکم فرمایا کہ تین چکروں میں رمل کریں اور دو رکنوں کے درمیان عام چال چلیں تاکہ مشرکوں کو ان کی طاقت دیکھائی جائے تو مشرکوں نے کہا یہ وہ لوگ ہیں کہ جن کے بارے میں تمہارا یہ خیال تھا کہ یہ بخار کی وجہ سے کمزور ہوگئے ہیں یہ تو فلاں فلاں سے زیادہ طاقتور لگتے ہیں حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ان کے تھک جانے کی وجہ سے ان کو تمام چکروں میں رمل کرنے کا حکم نہیں فرمایا۔
Top