صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 3089
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَکَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا عَلَيْکُمْ بِالسَّکِينَةِ وَهُوَ کَافٌّ نَاقَتَهُ حَتَّی دَخَلَ مُحَسِّرًا وَهُوَ مِنْ مِنًی قَالَ عَلَيْکُمْ بِحَصَی الْخَذْفِ الَّذِي يُرْمَی بِهِ الْجَمْرَةُ وَقَالَ لَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّی رَمَی الْجَمْرَةَ
حاجی کا قربانی کے دن جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ پڑھتے رہنے کے استحباب کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن رمح، لیث، ابی زبیر، ابی معبد مولیٰ ابن عباس، حضرت فضل بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سواری پر پیچھے بیٹھے ہوئے تھے حضرت فضل کہتے ہیں کہ آپ ﷺ عرفہ کی شام اور اگلے دن یعنی مزدلفہ کی صبح لوگوں سے فرماتے کہ آہستہ چلو اور آپ ﷺ اپنی اونٹنی کو روکتے ہوئے جاتے یہاں تک کہ آپ ﷺ وادی محسر میں داخل ہوگئے اور محسر منٰی میں ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم پر لازم ہے کہ جمرہ کو کنکریاں مارنے کے لئے کنکریاں اٹھا لاؤ حضرت فضل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جمرہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ پڑھتے رہے۔
Top