صحیح مسلم - حدود کا بیان - حدیث نمبر 4463
و حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ أَخَذَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا أَخَذَ عَلَی النِّسَائِ أَنْ لَا نُشْرِکَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا نَسْرِقَ وَلَا نَزْنِيَ وَلَا نَقْتُلَ أَوْلَادَنَا وَلَا يَعْضَهَ بَعْضُنَا بَعْضًا فَمَنْ وَفَی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَتَی مِنْکُمْ حَدًّا فَأُقِيمَ عَلَيْهِ فَهُوَ کَفَّارَتُهُ وَمَنْ سَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ فَأَمْرُهُ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ
حدود کا گنہگاروں کے لئے کفارہ ہونے کے بیان میں
اسماعیل بن سالم، ہشیم، خالد، ابی قلابہ، اشعث صنعانی، حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سے اسی طرح بیعت لی جس طرح آپ ﷺ نے عورتوں سے بیعت لی کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے اور نہ ہم چوری کریں گے اور نہ زنا کریں گے اور نہ ہم اپنی اولادوں کو قتل کریں گے اور نہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کریں گے۔ پس تم میں سے جس نے وعدہ وفا کیا تو اس کا اجر اللہ پر ہے اور جو تم میں سے کسی حد تک پہنچا وہ اس پر قائم کی گئی تو وہ اس کا کفارہ ہوگی اور جس پر اللہ نے پردہ رکھا تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ اگر چاہے اسے عذاب دے اگر چاہے اسے معاف کر دے۔
Top