صحيح البخاری - - حدیث نمبر 775
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيکٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ إِلَی قُبَائَ حَتَّی إِذَا کُنَّا فِي بَنِي سَالِمٍ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی بَابِ عِتْبَانَ فَصَرَخَ بِهِ فَخَرَجَ يَجُرُّ إِزَارَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْجَلْنَا الرَّجُلَ فَقَالَ عِتْبَانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الرَّجُلَ يُعْجَلُ عَنْ امْرَأَتِهِ وَلَمْ يُمْنِ مَاذَا عَلَيْهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَائُ مِنْ الْمَائِ
جماع سے اوائل اسلام میں غسل واجب نہ ہوتا تھا یہاں تک کہ منی نہ نکلے اس حکم کے منسوخ ہونے اور جماع سے غسل واجب ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، یحییٰ بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، یحییٰ بن یحیی، اسماعیل، ابن جعفر، شریک بن نمیر، عبدالرحمن بن ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سوموار کے دن قبا کی طرف نکلا یہاں تک کہ ہم بنی سالم کے محلہ میں پہنچے تو رسول اللہ ﷺ حضرت عتبان بن مالک کے دروازے پر ٹھہر گئے اور اس کو آواز دی تو وہ اپنا تہبند گھسیٹتا ہوا نکلا آپ ﷺ نے فرمایا ہم نے آدمی کو جلدی میں ڈالا عتبان نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ جو اپنی بیوی سے جلدی الگ ہوجائے اور منی نہ نکلے اس کے لئے کیا حکم ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا پانی (غسل) پانی (منی کے خروج) سے واجب ہوتا ہے۔
Said al-Khudri narrated it from his father: I went to Quba with the Messenger of Allah ﷺ on Monday till we reached (the habitation) of Banu Salim. The Messenger of Allah ﷺ stood at the door of Itban and called him loudly. So he came out dragging his lower garnment. Upon this the Messenger of Allah ﷺ said: We have made this man to make haste Itban said: Messenger of Allah, if a man parts with his wife suddenly without seminal emission, what is he required to do (with regard to bath)? The Messenger of Allah ﷺ said: It is with the seminal emission that bath becomes obligatory.
Top