صحیح مسلم - ذکر دعا و استغفار کا بیان - حدیث نمبر 6839
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلَّهِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی مَلَائِکَةً سَيَّارَةً فُضُلًا يَتَتَبَّعُونَ مَجَالِسَ الذِّکْرِ فَإِذَا وَجَدُوا مَجْلِسًا فِيهِ ذِکْرٌ قَعَدُوا مَعَهُمْ وَحَفَّ بَعْضُهُمْ بَعْضًا بِأَجْنِحَتِهِمْ حَتَّی يَمْلَئُوا مَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ السَّمَائِ الدُّنْيَا فَإِذَا تَفَرَّقُوا عَرَجُوا وَصَعِدُوا إِلَی السَّمَائِ قَالَ فَيَسْأَلُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ مِنْ أَيْنَ جِئْتُمْ فَيَقُولُونَ جِئْنَا مِنْ عِنْدِ عِبَادٍ لَکَ فِي الْأَرْضِ يُسَبِّحُونَکَ وَيُکَبِّرُونَکَ وَيُهَلِّلُونَکَ وَيَحْمَدُونَکَ وَيَسْأَلُونَکَ قَالَ وَمَاذَا يَسْأَلُونِي قَالُوا يَسْأَلُونَکَ جَنَّتَکَ قَالَ وَهَلْ رَأَوْا جَنَّتِي قَالُوا لَا أَيْ رَبِّ قَالَ فَکَيْفَ لَوْ رَأَوْا جَنَّتِي قَالُوا وَيَسْتَجِيرُونَکَ قَالَ وَمِمَّ يَسْتَجِيرُونَنِي قَالُوا مِنْ نَارِکَ يَا رَبِّ قَالَ وَهَلْ رَأَوْا نَارِي قَالُوا لَا قَالَ فَکَيْفَ لَوْ رَأَوْا نَارِي قَالُوا وَيَسْتَغْفِرُونَکَ قَالَ فَيَقُولُ قَدْ غَفَرْتُ لَهُمْ فَأَعْطَيْتُهُمْ مَا سَأَلُوا وَأَجَرْتُهُمْ مِمَّا اسْتَجَارُوا قَالَ فَيَقُولُونَ رَبِّ فِيهِمْ فُلَانٌ عَبْدٌ خَطَّائٌ إِنَّمَا مَرَّ فَجَلَسَ مَعَهُمْ قَالَ فَيَقُولُ وَلَهُ غَفَرْتُ هُمْ الْقَوْمُ لَا يَشْقَی بِهِمْ جَلِيسُهُمْ
ذکر کی مجلسوں کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن حاتم بن میمون بہز وہیب سہیل حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے کچھ زائد فرشتے ایسے بھی ہیں جو پھرتے رہتے ہیں اور ذکر کی مجالس کو تلاش کرتے ہیں کہ جب وہ ایسی مجلس پالیتے ہیں جس میں ذکر ہو تو ان کے ساتھ بیٹھ جاتے ہیں اور ایک دوسرے کو اپنے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں یہاں تک کہ ان سے لے کر آسمان دنیا کے درمیان کا خلا بھر جاتا ہے پس جب وہ (اہل مجلس) متفرق ہوجاتے ہیں تو (یہ فرشتے آسمان کی طرف چڑھ جاتے ہیں) اللہ رب العزت ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ بخوبی جانتا ہے کہ تم کہاں سے آئے ہو وہ عرض کرتے ہیں کہ ہم زمین میں تیرے بندوں کے پاس سے آئے ہیں جو تیری تسبیح تکبیر تہلیل اور تعریف اور تجھ سے سوال کرنے میں مشغول تھے اللہ فرماتا ہے وہ مجھ سے کیا سوال کر رہے تھے وہ عرض کرتے ہیں وہ تجھ سے تیری جنت کا سوال کر رہے تھے اللہ فرماتا ہے کیا انہوں نے میری جنت کو دیکھا ہے وہ عرض کرتے ہیں نہیں اے میرے پروردگار، اللہ فرماتا ہے اگر وہ اس کو دیکھ لیتے تو ان کی کیا کیفیت ہوتی وہ عرض کرتے ہیں اور وہ تجھ سے پناہ بھی مانگ رہے تھے اللہ فرماتا ہے وہ مجھ سے کس چیز سے پناہ مانگ رہے تھے فرشتے عرض کرتے ہیں اے رب تیری جہنم سے اللہ فرماتا ہے کیا انہوں نے میری جہنم کو دیکھا ہے وہ عرض کرتے ہیں نہیں اللہ فرماتا ہے اگر وہ میری جہنم کو دیکھ لیتے تو ان کی کیا کیفیت ہوتی فرشتے عرض کرتے ہیں کہ اور وہ تجھ سے مغفرت بھی مانگ رہے تھے تو اللہ فرماتا ہے کہ تحقیق میں نے معاف کردیا اور انہوں نے جو مانگا میں نے انہیں عطا کردیا اور میں نے انہیں پناہ دے دی جس سے انہوں نے پناہ مانگی فرشتے عرض کرتے ہیں اے رب ان میں فلاں بندہ گناہ گار ہے وہ وہاں سے گزرا تو ان کے ساتھ بیٹھ گیا تو اللہ فرماتا ہے میں نے اسے بھی معاف کردیا اور یہ ایسے لوگ ہیں کہ ان کے ساتھ بیٹھنے والے کو بھی محروم نہیں کیا جاتا۔
Top