صحیح مسلم - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 2325
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ قَدِمَتْ عَلَيَّ أُمِّي وَهِيَ مُشْرِکَةٌ فِي عَهْدِ قُرَيْشٍ إِذْ عَاهَدَهُمْ فَاسْتَفْتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدِمَتْ عَلَيَّ أُمِّي وَهِيَ رَاغِبَةٌ أَفَأَصِلُ أُمِّي قَالَ نَعَمْ صِلِي أُمَّکِ
رشتہ دار بیوی اولاد اور والدین اگرچہ مشرک ہوں ان پر خرچ کرنے کی فضیلت کے بیان میں
ابوکریب محمد بن علاء، ابواسامہ، ہشام، حضرت اسماء بنت ابوبکر ؓ سے روایت ہے کہ میری والدہ میرے پاس آئیں حالانکہ وہ مشرکہ تھی جب کہ آپ ﷺ نے قریش کے ساتھ معاہدہ کیا ہوا تھا تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے فتوی طلب کیا میں نے عرض کیا کہ میری مشرکہ والدہ میرے پاس آئی ہے کیا میں اپنی ماں کے ساتھ صلہ رحمی کروں آپ ﷺ نے فرمایا اپنی والدہ کے ساتھ حسن سلوک کر۔
Top