صحیح مسلم - زہد و تقوی کا بیان - حدیث نمبر 7452
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا کَانَتْ تَقُولُ وَاللَّهِ يَا ابْنَ أُخْتِي إِنْ کُنَّا لَنَنْظُرُ إِلَی الْهِلَالِ ثُمَّ الْهِلَالِ ثُمَّ الْهِلَالِ ثَلَاثَةَ أَهِلَّةٍ فِي شَهْرَيْنِ وَمَا أُوقِدَ فِي أَبْيَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَارٌ قَالَ قُلْتُ يَا خَالَةُ فَمَا کَانَ يُعَيِّشُکُمْ قَالَتْ الْأَسْوَدَانِ التَّمْرُ وَالْمَائُ إِلَّا أَنَّهُ قَدْ کَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِيرَانٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَکَانَتْ لَهُمْ مَنَائِحُ فَکَانُوا يُرْسِلُونَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَلْبَانِهَا فَيَسْقِينَاهُ
دونوں نفخوں کے درمیانی وقفہ کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، عبدالعزیز بن ابی حازم، یزید بن رومان، عروہ، سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے فرماتی تھیں اللہ کی قسم اے میرے بھتیجے ہم ایک چاند دیکھتے پھر دوسرا چاند دیکھتے پھر تیسرا چاند دیکھتے تو مہینوں میں تین چاند دیکھ لیتے تھے اور رسول اللہ ﷺ کے گھروں میں (اتنے عرصہ تک) آگ نہیں جلتی تھی حضرت عروہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے خالہ پھر آپ کسی طرح زندگی گزارتیں تھیں سیدہ عائشہ ؓ نے فرمایا کھجور اور پانی کے ساتھ سوائے اس کے کہ رسول اللہ ﷺ کے کچھ انصاری ہمسائے تھے اور ان کے دودھ والے جانور تھے وہ لوگ رسول اللہ ﷺ کی طرف ان جانوروں کا دودھ بھیج دیتے تھے توہ دودھ آپ ہمیں پلا دیتے تھے۔
Top