صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5662
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ کُلُّهُمْ عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ وَکِيعٍ إِذَا لَقِيتُمْ الْيَهُودَ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ فِي أَهْلِ الْکِتَابِ وَفِي حَدِيثِ جَرِيرٍ إِذَا لَقِيتُمُوهُمْ وَلَمْ يُسَمِّ أَحَدًا مِنْ الْمُشْرِکِينَ
اہل کتاب کو ابتداء سلام کرنے کی ممانعت اور ان کے سلام کے جواب کیسے دیا جائے کے بیان میں۔
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، وکیع، سفیان، زہیر بن حرب، جریر، سہیل وکیع، ان دونوں اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے لیکن وکیع کی روایت میں ہے جب تمہاری یہود سے ملاقات ہو اور شعبہ کی روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے اہل کتاب کے بارے میں فرمایا اور جریر کی حدیث میں ہے جب تم ان سے ملو اور مشرکین میں سے کسی کا نام نہیں ذکر فرمایا۔
Top