صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5678
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ مَعَ إِحْدَی نِسَائِهِ فَمَرَّ بِهِ رَجُلٌ فَدَعَاهُ فَجَائَ فَقَالَ يَا فُلَانُ هَذِهِ زَوْجَتِي فُلَانَةُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ کُنْتُ أَظُنُّ بِهِ فَلَمْ أَکُنْ أَظُنُّ بِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ الْإِنْسَانِ مَجْرَی الدَّمِ
جس آدمی کو اکیلے عورت کے ساتھ دیکھا جائے اور وہ اس کی بیوی یا محرم ہو تو بد گمانی دور کرنے کے لئے اس کا یہ کہہ دنیا کہ یہ فلانہ ہے کے مستحب ہونے کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب حماد بن سلمہ ثابت بنانی، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے ساتھ آپ ﷺ کی ازواج میں سے ایک تھیں کہ آپ ﷺ کے پاس سے ایک آدمی گزرا آپ نے اسے بلایا وہ آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا اے فلاں یہ میری فلاں بیوی ہے اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں کون ہوتا ہوں کہ میں ایسا گمان کروں اور نہ ہی میں نے آپ کے بارے میں کوئی ایسا گمان کیا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا شیطان انسان کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے۔
Top