صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5726
حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُکْرَمٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِآلِ حَزْمٍ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ وَقَالَ لِأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ مَا لِي أَرَی أَجْسَامَ بَنِي أَخِي ضَارِعَةً تُصِيبُهُمْ الْحَاجَةُ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ الْعَيْنُ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ قَالَ ارْقِيهِمْ قَالَتْ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ ارْقِيهِمْ
نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استحباب کے بیان میں
عقبہ بن مکرم ابوعاصم، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے آل حزم کو سانپ کے ڈنک میں دم کرنے کی اجازت دی تھی اور آپ ﷺ نے اسماء بنت عمیس ؓ سے کہا کیا بات ہے کہ میں اپنے بھائی یعنی حضرت جعفر کے بیٹوں کے جسموں کو دبلا پتلا دیکھ رہا ہوں کیا انہیں فقر و فاقہ رہتا ہے انہوں نے عرض کیا نہیں بلکہ نظر بد انہیں بہت جلد لگ جاتی ہے آپ ﷺ نے فرمایا انہیں دم کرو انہوں نے کہا میں نے آپ ﷺ کے سامنے چند کلمات پیش کئے آپ ﷺ نے فرمایا انہیں دم کر۔
Top