صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5763
قَالَتْ دَخَلْتُ بِابْنٍ لِي عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَأْکُلْ الطَّعَامَ فَبَالَ عَلَيْهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَرَشَّهُ قَالَتْ وَدَخَلْتُ عَلَيْهِ بِابْنٍ لِي قَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ فَقَالَ عَلَامَهْ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَکُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ عَلَيْکُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ يُسْعَطُ مِنْ الْعُذْرَةِ وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ
عود ہندی کے ذریعہ علاج کرنے کے بیان میں
حضرت ام قیس ؓ بنت محصن سے روایت ہے کہ میں اپنا ایک بیٹا لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئی جسے میں نے بیماری کی وجہ سے دبایا ہوا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا تم اپنی اولادوں کا حلق اس جونک سے کیوں دباتی ہو تم عود ہندی کے ذریعہ علاج کیا کرو کیونکہ اس میں سات امراض کی شفاء ہے ان میں سے ایک نمونیہ ہے حلق کی بیماری میں اسے ناک کے ذریعہ ٹپکایا جائے اور نمونیے میں منہ کے ذریعے ڈالا جائے۔
Top