صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5764
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ وَکَانَتْ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ أُخْتُ عُکَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ أَحَدِ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا لَمْ يَبْلُغْ أَنْ يَأْکُلَ الطَّعَامَ وَقَدْ أَعْلَقَتْ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ قَالَ يُونُسُ أَعْلَقَتْ غَمَزَتْ فَهِيَ تَخَافُ أَنْ يَکُونَ بِهِ عُذْرَةٌ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَهْ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَکُنَّ بِهَذَا الْإِعْلَاقِ عَلَيْکُمْ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ يَعْنِي بِهِ الْکُسْتَ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ
عود ہندی کے ذریعہ علاج کرنے کے بیان میں
حرملہ بن یحییٰ ابن وہب، یونس بن یزید ابن شہاب حضرت عبیداللہ بن عبداللہ ؓ بن عتبہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ام قیس بنت محصن ان پہلے ہجرت کرنے والوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تھی اور یہ حضرت عکاشہ بن محصن کی بہن تھیں جو کہ بنو اسد بن خزیمہ میں سے ایک تھے کہتے ہیں کہ مجھے انہوں نے خبر دی کہ وہ اپنے ایک بیٹے کو رسول اللہ کی خدمت میں لائی جو کھانے کی عمر کو نہ پہنچا تھا اور تالو کے ورم کی وجہ سے انہوں نے اس کا حلق دبایا ہوا تھا یونس نے کہا انہیں یہ خوف تھا کہ اس کے حلق میں ورم نہ ہو اس لئے اس کا حلق دبایا ہوا تھا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہیں عود ہندی کے ست کے ذریعے علاج کرنا چاہئے کیونکہ اس میں سات بیماریوں کی شفاء ہے جس میں سے نمونیا بھی ہے۔
Top