صحیح مسلم - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 7268
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ کُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَقَالَ أَيُّکُمْ يَحْفَظُ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ کَمَا قَالَ قَالَ فَقُلْتُ أَنَا قَالَ إِنَّکَ لَجَرِيئٌ وَکَيْفَ قَالَ قَالَ قُلْتُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَنَفْسِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ يُکَفِّرُهَا الصِّيَامُ وَالصَّلَاةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ الْمُنْکَرِ فَقَالَ عُمَرُ لَيْسَ هَذَا أُرِيدُ إِنَّمَا أُرِيدُ الَّتِي تَمُوجُ کَمَوْجِ الْبَحْرِ قَالَ فَقُلْتُ مَا لَکَ وَلَهَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ بَيْنَکَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا قَالَ أَفَيُکْسَرُ الْبَابُ أَمْ يُفْتَحُ قَالَ قُلْتُ لَا بَلْ يُکْسَرُ قَالَ ذَلِکَ أَحْرَی أَنْ لَا يُغْلَقَ أَبَدًا قَالَ فَقُلْنَا لِحُذَيْفَةَ هَلْ کَانَ عُمَرُ يَعْلَمُ مَنْ الْبَابُ قَالَ نَعَمْ کَمَا يَعْلَمُ أَنَّ دُونَ غَدٍ اللَّيْلَةَ إِنِّي حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالْأَغَالِيطِ قَالَ فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَ حُذَيْفَةَ مَنْ الْبَابُ فَقُلْنَا لِمَسْرُوقٍ سَلْهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ عُمَرُ
سمندر کی موجوں کی طرح آنے والے فتنوں کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، محمد بن علاء ابوکریب ابی معاویہ، ابن علاء، ابومعاویہ اعمش، شقیق عمر حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم حضرت عمر ؓ کے پاس تھے تو انہوں نے کہا تم میں سے کون ہے جسے رسول اللہ ﷺ کی فتنوں کے بارے میں حدیث زیادہ یاد ہے میں نے کہا میں ہوں کہا تو بہت جرأت مند ہے اور وہ حدیث کیسی ہے میں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے آدمی کے گھر والوں اور اس کے مال اور اس کی جان اور اولاد اور پڑوسی میں فتنہ ہے اور ان کا کفارہ روزے نماز صدقہ نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے منع کرنا ہیں تو حضرت عمر ؓ نے کہا میں نے ان کا ارادہ نہیں کیا بلکہ میرا ارادہ وہ فتنے ہیں جو سمندر کی موجوں کی طرح آئیں گے میں نے کہا اے امیر المومنین آپ کو اس سے کیا غرض ہے بیشک آپ کے اور ان فتنوں کے درمیان ایک بند دروازہ ہے حضرت عمر ؓ نے کہا اس دروزاے کو توڑا جائے گا یا کھولا جائے گا میں نے کہ نہیں بلکہ اسے توڑا جائے گا عمر ؓ نے کہا اگر ایسا ہے تو پھر کبھی بند نہ کیا جاسکے گا راوی کہتا ہیں ہم نے حضرت حذیفہ ؓ سے کہا کیا حضرت عمر ؓ اس دروازے کے بارے میں جانتے تھے انہوں نے کہا جی ہاں وہ اسی طرح جانتے تھے جیسا کہ وہ کل کے آنے سے پہلے رات کو جانتے تھے اور میں نے ان کو ایک حدیث بیان کی جو غلط الروایات سے نہ تھی پھر ہم حضرت حذیفہ ؓ سے دروازے کے بارے میں پوچھنے سے خوفزدہ ہوئے تو ہم نے مسروق سے کہا تم ان سے پوچھو انہوں نے پوچھا تو حضرت حذیفہ ؓ نے کہا: (دروازہ) عمر ؓ ہیں۔
Top