صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6015
حَدَّثَنِي أَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ زَيْدُ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ قَالَ قَالَ إِسْحَقُ قَالَ أَنَسٌ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ خُلُقًا فَأَرْسَلَنِي يَوْمًا لِحَاجَةٍ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَا أَذْهَبُ وَفِي نَفْسِي أَنْ أَذْهَبَ لِمَا أَمَرَنِي بِهِ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجْتُ حَتَّی أَمُرَّ عَلَی صِبْيَانٍ وَهُمْ يَلْعَبُونَ فِي السُّوقِ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قَبَضَ بِقَفَايَ مِنْ وَرَائِي قَالَ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَضْحَکُ فَقَالَ يَا أُنَيْسُ أَذَهَبْتَ حَيْثُ أَمَرْتُکَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ أَنَا أَذْهَبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ
رسول اللہ ﷺ کی سخاوت کے بیان میں
ابومعن رقاشی زید بن زید عمر بن یونس عکرمہ ابن عمار اسحاق، حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تمام لوگوں سے زیادہ اچھے اخلاق والے تھے ایک دن آپ ﷺ نے مجھے کسی کام کے لئے بھیجا میں نے کہا اللہ کی قسم میں نہیں جاؤں گا اور میرے جی میں یہ بات تھی کہ جس کام کا اللہ کے نبی ﷺ نے مجھے حکم فرمایا ہے اس کے لئے میں ضرور جاؤں گا تو میں نکلا یہاں تک کہ میں کچھ ایسے بچوں کے پاس سے گزرا کہ وہ بازار میں کھیل رہے تھے اچانک میں کیا دیکھتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ پیچھے سے میری گدی پکڑے ہوئے ہیں حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے آپ ﷺ کی طرف دیکھا تو آپ ﷺ مسکرا رہے تھے اور آپ ﷺ نے فرمایا اے انس کیا تو وہاں گیا تھا؟ جہاں جانے کا میں نے تجھے حکم دیا تھا حضرت انس کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا جی ہاں اے اللہ کے رسول میں اب جا رہا ہوں۔
Top