صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6055
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هَاشِمٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عِنْدَنَا فَعَرِقَ وَجَائَتْ أُمِّي بِقَارُورَةٍ فَجَعَلَتْ تَسْلِتُ الْعَرَقَ فِيهَا فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ قَالَتْ هَذَا عَرَقُکَ نَجْعَلُهُ فِي طِيبِنَا وَهُوَ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ
نبی ﷺ کا پسینہ مبارک کے خوشبو دار مبترک ہونے کے بیان میں
زہیر بن حرب، ہاشم ابن قاسم سلیمان ثابت، حضرت انس ؓ بن مالک سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہمارے ہاں تشریف لائے اور آپ ﷺ نے آرام فرمایا آپ ﷺ کو پسینہ آیا میری والدہ محترمہ ایک شیشی لائیں اور آپ ﷺ کا مبارک پسینہ پونچھ کر اس شیشی میں ڈالنے لگیں تو نبی ﷺ بیدار ہوگئے اور آپ ﷺ نے فرمایا اے ام سلیم تم یہ کیا کر رہی ہو ام سلیم ؓ کہنے لگی یہ آپ ﷺ کا پسینہ مبارک ہے جس کو ہم اپنی خوشبو میں ڈالیں گے اور تمام خوشبوؤں سے بڑھ کر خوشبو محسوس کریں گے۔
Top