صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6057
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا فَتَبْسُطُ لَهُ نِطْعًا فَيَقِيلُ عَلَيْهِ وَکَانَ کَثِيرَ الْعَرَقِ فَکَانَتْ تَجْمَعُ عَرَقَهُ فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا قَالَتْ عَرَقُکَ أَدُوفُ بِهِ طِيبِي
نبی ﷺ کا پسینہ مبارک کے خوشبو دار مبترک ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان بن مسلم وہیب ایوب ابی قلابہ انس، حضرت ام سلیم ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ان کے ہاں تشریف لاتے تھے اور آرام فرماتے تھے ام سلیم آپ ﷺ کے لئے چمڑے کا ایک ٹکڑا بچھا دیتی تھیں اس پر آپ ﷺ آرام فرماتے آپ ﷺ کو پسینہ بہت زیادہ آتا تھا ام سلیم آپ ﷺ کا پسینہ مبارک اکٹھا کرتی تھیں اور اسے خوشبو اور شیشیوں میں ملا دیتی تھی تو نبی ﷺ نے فرمایا اے ام سلیم یہ کیا ہے وہ کہنے لگیں یہ آپ ﷺ کا پسنیہ مبارک ہے جس کو میں اپنی خوشبو میں ملاتی ہوں۔
Top