صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6146
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ يَغْتَسِلُونَ عُرَاةً يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَی سَوْأَةِ بَعْضٍ وَکَانَ مُوسَی عَلَيْهِ السَّلَام يَغْتَسِلُ وَحْدَهُ فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا يَمْنَعُ مُوسَی أَنْ يَغْتَسِلَ مَعَنَا إِلَّا أَنَّهُ آدَرُ قَالَ فَذَهَبَ مَرَّةً يَغْتَسِلُ فَوَضَعَ ثَوْبَهُ عَلَی حَجَرٍ فَفَرَّ الْحَجَرُ بِثَوْبِهِ قَالَ فَجَمَحَ مُوسَی بِأَثَرِهِ يَقُولُ ثَوْبِي حَجَرُ ثَوْبِي حَجَرُ حَتَّی نَظَرَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ إِلَی سَوْأَةِ مُوسَی فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا بِمُوسَی مِنْ بَأْسٍ فَقَامَ الْحَجَرُ بَعْدُ حَتَّی نُظِرَ إِلَيْهِ قَالَ فَأَخَذَ ثَوْبَهُ فَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنَّهُ بِالْحَجَرِ نَدَبٌ سِتَّةٌ أَوْ سَبْعَةٌ ضَرْبُ مُوسَی عَلَيْهِ السَّلَام بِالْحَجَرِ
موسیٰ (علیہ السلام) کے فضائل کے بیان میں۔
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا نبی اسرائیل کے لوگ ننگے غسل کرتے تھے اور ایک دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھتے تھے اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) علیحدگی میں غسل کرتے تھے تو بنی اسرائیل کے لوگ کہنے لگے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو ہمارے ساتھ غسل کرنے میں یہی چیز رکاوٹ ہے کہ ان کو فتق کی بیماری ہے یعنی ان کے خصیوں میں سوج ہے چناچہ ایک مرتبہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) غسل کر رہے تھے اور انہوں نے اپنے کپڑوں کو ایک پتھر پر رکھا ہوا تھا، پتھر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے کپڑوں کو لے کر بھاگ پڑا حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اس پتھر کے پیچھے بھاگے اور کہتے جاتے تھے اے پتھر میرے کپڑے دے دے اے پتھر میرے کپڑے دے دے یہاں تک کہ بنی اسرائیل کے لوگوں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی شرمگاہ کو دیکھ لیا اور وہ کہنے لگے اللہ کی قسم حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو تو کوئی بیماری نہیں ہے جب سب لوگوں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو دیکھ لیا تو پتھر کھڑا ہوگیا حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے کپڑوں کو پکڑا اور پتھر کو مارنے لگے حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے مارنے کی وجہ سے اس پتھر پر چھ یا سات نشان پڑگئے
Top