صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6147
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ مُوسَی عَلَيْهِ السَّلَام رَجُلًا حَيِيًّا قَالَ فَکَانَ لَا يُرَی مُتَجَرِّدًا قَالَ فَقَالَ بَنُو إِسْرَائِيلَ إِنَّهُ آدَرُ قَالَ فَاغْتَسَلَ عِنْدَ مُوَيْهٍ فَوَضَعَ ثَوْبهُ عَلَی حَجَرٍ فَانْطَلَقَ الْحَجَرُ يَسْعَی وَاتَّبَعَهُ بِعَصَاهُ يَضْرِبُهُ ثَوْبِي حَجَرُ ثَوْبِي حَجَرُ حَتَّی وَقَفَ عَلَی مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَنَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَکُونُوا کَالَّذِينَ آذَوْا مُوسَی فَبَرَّأَهُ اللَّهُ مِمَّا قَالُوا وَکَانَ عِنْدَ اللَّهِ وَجِيهًا
موسیٰ (علیہ السلام) کے فضائل کے بیان میں۔
یحییٰ بن حبیب حارثی، یزید بن زریع خالد حذاء عبداللہ بن شقیق حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) ایک حیاء والے آدمی تھے اور کبھی برہنہ نہیں دیکھے گئے راوی کہتے ہیں کہ بنی اسرائیل نے کہا کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو فتق کی بیماری ہے ایک مرتبہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے کسی پانی کے پاس غسل کرتے وقت ایک پتھر پر اپنے کپڑے رکھے تو وہ پتھر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے کپڑے لے کر دوڑ پڑا حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اپنی لاٹھی مارتے ہوئے اس کے پیچھے چلے اور کہتے ہوئے جا رہے تھے میرے کپڑے اے پتھر میرے کپڑے اے پتھر اور جب آپ بنی اسرائیل کی ایک جماعت کے پاس سے گزرے اور نبی ﷺ پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اے ایمان والو تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ کہ جنہوں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو تکلیف دی تھی پھر اللہ نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو ان کی تہمت سے بری کردیا اور حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت عزت والے ہیں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف ملک الموت موت کا فرشتہ بھیجا گیا تو جب وہ ان کے پاس آیا تو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے ملک الموت کے ایک تھپڑ مار دیا جس سے ملک الموت کی آنکھ نکل گئی تو ملک الموت اپنے ربّ کی طرف لوٹا اور اس نے کہا اے پروردگار! آپ نے مجھے ایک ایسے بندے کی طرف بھیجا ہے کہ جو مرنا نہیں چاہتا اللہ تعالیٰ نے اس کی آنکھ لوٹا دی اور فرمایا دوبارہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی طرف جا اور ان سے کہہ کہ اپنا ہاتھ مبارک ایک بیل کی پشت پر رکھیں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے ہاتھ کے نیچے جتنے بال آئیں گے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی اتنی عمر بڑھا دی جائے گی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے عرض کیا اے میرے پروردگار پھر کیا ہوگا اللہ تعالیٰ نے فرمایا پھر موت آجائے گی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے عرض کیا پھر ابھی سہی اور پھر حضرت موسیٰ نے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگی کہ اے اللہ مجھے ارض مقدس سے ایک پتھر پھینکے جانے کے فاصلے پر کر دے رسول ﷺ نے فرمایا اگر میں اس جگہ ہوتا تو میں تمہیں کثیب احمر کے نیچے ایک راستہ کی جانب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی قبر دکھاتا۔
Top