صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 6190
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ رَأَيْتُ قَدَحًا أُتِيتُ بِهِ فِيهِ لَبَنٌ فَشَرِبْتُ مِنْهُ حَتَّی إِنِّي لَأَرَی الرِّيَّ يَجْرِي فِي أَظْفَارِي ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمَ
حضرت عمر ؓ کے فضائل کے بیان میں
حرملہ بن یحییٰ بن وہب یونس ابن شہاب حضرت حمزہ بن عبداللہ بن عمر خطاب ؓ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا میں سو رہا تھا میں نے ایک پیالہ دیکھا جو میری طرف لایا گیا، اس پیالے میں دودھ تھا، میں نے اس میں سے پیا یہاں تک کہ تازگی اور سیرابی میرے ناخنوں میں سے نکلنے گلی، پھر میں نے اپنا بچا ہوا دودھ حضرت عمر بن خطاب ؓ کو دے دیا، صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ! اس خواب کی تعبیر کیا ہے؟ آپ نے فرمایا علم۔
Top