صحیح مسلم - - حدیث نمبر 6231
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ سَهِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْدَمَهُ الْمَدِينَةَ لَيْلَةً فَقَالَ لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ قَالَتْ فَبَيْنَا نَحْنُ کَذَلِکَ سَمِعْنَا خَشْخَشَةَ سِلَاحٍ فَقَالَ مَنْ هَذَا قَالَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا جَائَ بِکَ قَالَ وَقَعَ فِي نَفْسِي خَوْفٌ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجِئْتُ أَحْرُسُهُ فَدَعَا لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَامَ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ رُمْحٍ فَقُلْنَا مَنْ هَذَا
حضرت سعد بن ابی وقاص کے فضائل کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، محمد بن رمح، لیث، یحییٰ بن سعید عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سیدہ عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ کے مدینہ منورہ میں تشریف لانے کے زمانے میں ایک رات آپ ﷺ جاگتے رہے تو آپ ﷺ نے فرمایا کاش کہ میرے صحابہ ؓ میں سے کوئی ایسا نیک آدمی ہوتا جو رات بھر میری حفاظت کرتا حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم اسی حالت میں تھے کہ ہم نے اسلحہ کی کچھ جھنجھناہٹ سنی تو آپ ﷺ نے فرمایا یہ کون ہے؟ عرض کیا سعد بن ابی وقاص رسول اللہ ﷺ نے حضرت سعد سے فرمایا تو کس وجہ سے آیا ہے حضرت سعد نے عرض کیا کہ میرے دل میں رسول اللہ کی ذات اقدس کے بارے میں کچھ خوف سا محسوس ہوا اس لئے میں پہرہ دینے کے لئے آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت سعد کو دعا دی پھر آپ ﷺ سو گئے اور ابن رمح کی روایت میں ہے کہ ہم نے کہا یہ کون ہے؟
Aisha reported that Allahs Messenger ﷺ laid down on bed during one night on his arrival at Madinah and said: Were there a pious person from amongst my Companions who should keep a watch for me durin. the night? She (Aisha) reported: We were in this state that we heard the clanging noise of arms. lie (the Holy Prophet) said: Who is it? He said: This is Sad bin Abi Waqqas. Allahs Messenger ﷺ said to him: What brings you here? Thereupon he said: I harboured fear (lest any harm should come to) Allahs Messenger ﷺ , so I came to serve as your sentinel. Allahs Messenger ﷺ invoked blessings upon him. He then slept.
Top