صحیح مسلم - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 5094
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ عَنْ جَدِّهِ رَافِعٍ ثُمَّ حَدَّثَنِيهِ عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًی فَنُذَکِّي بِاللِّيطِ وَذَکَرَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ وَقَالَ فَنَدَّ عَلَيْنَا بَعِيرٌ مِنْهَا فَرَمَيْنَاهُ بِالنَّبْلِ حَتَّی وَهَصْنَاهُ
ہر اس چیز سے ذبح کرنے کے جواز میں کہ جس میں خون بہہ جائے سوائے دانت ناخن اور ہڈی کے۔
ابن ابی عمر، سفیان، اسماعیل بن مسلم، سعید بن مسروق، عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج، رافع، عمر بن سعید، مسروق، عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ کل ہمارا دشمن سے مقابلہ ہے اور ہمارے پاس چھریاں وغیرہ نہیں ہیں کیا ہم بانس کے چھلکے سے ذبح کرلیں؟ اور پھر مذکورہ حدیث کی طرح ذکر کی (اور اس میں یہ بھی ہے) راوی حضرت رافع کہتے ہیں کہ ہمارا ایک اونٹ بھاگنے لگا تو ہم نے اسے تیروں سے مارا یہاں تک کہ ہم نے اسے گرا دیا۔
Top