صحیح مسلم - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1132
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ الْجُهَنِيَّ أَرْسَلَهُ إِلَی أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي قَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ أَبُو النَّضْرِ لَا أَدْرِي قَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً
نمازی کے آگے سے گزرنے کی ممانعت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابی نضر، حضرت بسر بن سعید ؓ سے روایت ہے کہ زید بن خالد الجہنی نے ان کو ابی جہیم کی طرف اس لئے بھیجا کہ اس سے پوچھیں جو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے سامنے سے گزرنے والے کے لئے سنا ہے ابوجہیم نے فرمایا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر گزرنے والا معلوم کرے کہ نماز کے سامنے سے گزرنے میں اس پر کیا گناہ ہے تو اس کے لئے چالیس تک کھڑا رہنا بہتر ہے اس کے آگے سے گزرنے کی نسبت ابوالنضر کہتے ہیں میں نہیں جانتا کہ بسر نے چالیس دن یا چالیس مہینے یا چالیس سال کہا۔
Top