قرض میں سے کچھ معاف کردینے کے استحباب کے بیان میں
اسماعیل بن ابی اویس، سلیمان ابن بلال، یحییٰ بن سعید، محمد بن عبدالرحمن، ام عمرہ بنت عبدالرحمن، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دروازے میں جھگڑنے والوں کی آواز سنی اور دونوں کی آواز بلند تھی ان میں ایک دوسرے سے معافی اور کچھ نرمی کے لئے کہہ رہا تھا دوسرا کہہ رہا تھا کہ اللہ کی قسم! میں ایسا نہیں کروں گا رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لائے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ پر قسم کھا کر کہنے والا کہاں ہے جو کہتا ہے کہ وہ نیکی نہیں کرے گا اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میں ہوں اور اسی کو اختیار ہے جو اس کو پسند ہو کرے۔