صحیح مسلم - کھیتی باڑی کا بیان - حدیث نمبر 4110
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ بْنِ عُثْمَانَ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ لِرَجُلٍ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ فَأَغْلَظَ لَهُ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا فَقَالَ لَهُمْ اشْتَرُوا لَهُ سِنًّا فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَقَالُوا إِنَّا لَا نَجِدُ إِلَّا سِنًّا هُوَ خَيْرٌ مِنْ سِنِّهِ قَالَ فَاشْتَرُوهُ فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ فَإِنَّ مِنْ خَيْرِکُمْ أَوْ خَيْرَکُمْ أَحْسَنُکُمْ قَضَائً
جا نور کو قرض کے طور پر لینے کا جواز اور بدلے میں اس سے بہتر دینے کے استحباب کے بیان میں
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سلمہ بن کہیل، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کا رسول اللہ ﷺ کے ذمہ حق تھا اس نے سختی سے آپ ﷺ سے تقاضا کیا اصحاب النبی ﷺ نے اسے مارنے کا ارادہ کیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا حق والے آدمی کو گفتگو کرنے کا حق ہوتا ہے آپ ﷺ نے صحابہ سے کہا اس کے لئے ایک اونٹ خریدو اور وہ اسے دے دو تو انہوں نے کہا ہمیں اس کے اونٹ سے بہتر اونٹ ہی ملا ہے آپ ﷺ نے فرمایا وہی خرید کر اسے دے دو تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو قرض کو اچھی طرح ادا کرنے والا ہو۔
Top