مسند امام احمد - ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 24390
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَيُّ سَاعَةٍ تُوتِرِينَ لَعَلَّهُ قَالَتْ مَا أُوتِرُ حَتَّى يُؤَذِّنُونَ وَمَا يُؤَذِّنُونَ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ قَالَتْ وَكَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ بِلَالٌ وَعَمْرُو ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَذَّنَ عَمْرٌو فَكُلُوا وَاشْرَبُوا فَإِنَّهُ رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ وَإِذَا أَذَّنَ بِلَالٌ فَارْفَعُوا أَيْدِيَكُمْ فَإِنَّ بِلَالًا لَا يُؤَذِّنُ كَذَا قَالَ حَتَّى يُصْبِحَ
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی مرویات
اسود بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا کہ آپ وتر کس طرح پڑھتی ہیں؟ شاید انہوں نے فرمایا کہ میں تو اس وقت وتر پڑھتی ہوں جب مؤذن اذان دینے لگیں اور مؤذن طلوع فجر کے وقت اذان دیتے ہیں، نیز انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے دو مؤذن تھے، ایک حضرت بلال ؓ اور دوسرے عمروبن ام مکتوم ؓ عنہ، نبی ﷺ نے فرمایا ابن ام مکتوم اس وقت اذان دیتے ہیں جب رات باقی ہوتی ہے اس لئے اس کے بعد تم کھا پی سکتے ہو، یہاں تک کہ بلال اذان دے دیں، تو ہاتھ اٹھا لیا کرو، کیونکہ بلال اس وقت تک اذان نہیں دیتے جب تک صبح نہیں ہوجاتی۔
Top