مسند امام احمد - حضرت جعفربن ابی طالب (رض) کی حدیث - حدیث نمبر 449
حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا أَرْطَاةُ يَعْنِي ابْنَ الْمُنْذِرِ أَخْبَرَنِي أَبُو عَوْنٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ هَلْ أَنْتَ مُنْتَهٍ عَمَّا بَلَغَنِي عَنْكَ فَاعْتَذَرَ بَعْضَ الْعُذْرِ فَقَالَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَيْحَكَ إِنِّي قَدْ سَمِعْتُ وَحَفِظْتُ وَلَيْسَ كَمَا سَمِعْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَيُقْتَلُ أَمِيرٌ وَيَنْتَزِي مُنْتَزٍ وَإِنِّي أَنَا الْمَقْتُولُ وَلَيْسَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّمَا قَتَلَ عُمَرَ وَاحِدٌ وَإِنَّهُ يُجْتَمَعُ عَلَيَّ
حضرت عثمان ؓ کی مرویات
ابو عون انصاری کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود ؓ سے ایک مرتبہ حضرت عثمان غنی ؓ نے درخواست کی کہ آپ کے حوالے سے مجھے جو باتیں معلوم ہوئی ہیں، آپ ان سے رک جائیے، حضرت ابن مسعود ؓ نے ان کے سامنے کچھ عذر پیش کئے، حضرت عثمان ؓ نے فرمایا افسوس! میں نے اس بات کو سنا بھی ہے اور محفوظ بھی کیا ہے خواہ آپ نے نہ سنا ہو کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تھا ایک حکمران قتل کیا جائے گا اور شر پھیلانے والے اس میں جلد بازی کریں گے، یاد رکھو! وہ مقتول ہونے والا امیر میں ہی ہوں، اس سے مراد حضرت عمر ؓ نہیں ہیں، کیونکہ انہیں تو صرف ایک آدمی نے شہید کیا تھا، جب کہ مجھ پر یہ سب مل کر حملہ کرنے والے ہیں۔
Top