مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 1789
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ وَابْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَعْنَى وَقَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي يَزِيدَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَوَاتٍ وَسَكَتَ فَنَقْرَأُ فِيمَا قَرَأَ فِيهِنَّ نَبِيُّ اللَّهِ وَنَسْكُتُ فِيمَا سَكَتَ فَقِيلَ لَهُ فَلَعَلَّهُ كَانَ يَقْرَأُ فِي نَفْسِهِ فَغَضِبَ مِنْهَا وَقَالَ أَيُتَّهَمُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ أَتَتَّهِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ بعض نمازوں میں جہری قراءت فرماتے تھے اور بعض میں خاموش رہتے تھے، اس لئے جن میں نبی ﷺ جہری قراءت فرماتے تھے ان میں ہم بھی قراءت کرتے ہیں اور جن میں آپ ﷺ سکوت فرماتے تھے، ہم بھی ان میں سکوت کرتے ہیں، کسی نے کہا شاید نبی ﷺ سری قراءت فرماتے ہوں؟ اس پر وہ غضب ناک ہوگئے اور کہنے لگے کہ کیا اب نبی ﷺ پر بھی تہمت لگائی جائے گی؟
Top