مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2409
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ عُمَرَ أَبُو خُشَيْنَةَ أَخُو عِيسَى النَّحْوِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْأَعْرَجِ قَالَ جَلَسْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ عِنْدَ بِئْرِ زَمْزَمَ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ وَكَانَ نِعْمَ الْجَلِيسُ فَسَأَلْتُهُ عَنْ عَاشُورَاءَ فَقَالَ عَنْ أَيِّ بَالِهِ تَسْأَلُ قُلْتُ عَنْ صِيَامِهِ قَالَ إِذَا رَأَيْتَ هِلَالَ الْمُحَرَّمِ فَاعْدُدْ فَإِذَا أَصْبَحْتَ مِنْ تَاسِعِهِ فَصُمْ ذَلِكَ الْيَوْمَ قُلْتُ أَهَكَذَا كَانَ يَصُومُهُ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حکم بن عرج کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، وہ چاہ زمزم سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے، میں بھی ان کے پاس جا کر بیٹھ گیا، وہ بہترین ہم نشین تھے، میں نے ان سے عرض کیا کہ مجھے یوم عاشورہ کے متعلق کچھ بتائیے، انہوں نے فرمایا کہ تم اس کے متعلق کس حوالے سے پوچھنا چاہ رہے ہو؟ میں نے عرض کیا کہ روزے کے حوالے سے، یعنی کس دن کا روزہ رکھوں؟ فرمایا جب محرم کا چاند دیکھ لو تو اس کی تاریخ شمار کرتے رہو، جب نویں تاریخ کی صبح ہو تو روزہ رکھ، میں نے عرض کیا کہ کیا نبی ﷺ اسی طرح روزہ رکھتے تھے؟ فرمایا ہاں۔
Top