مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 3176
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ مَرَّ بِقُرَيْشٍ وَهُمْ جُلُوسٌ فِي دَارِ النَّدْوَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَؤُلَاءِ قَدْ تَحَدَّثُوا أَنَّكُمْ هَزْلَى فَارْمُلُوا إِذَا قَدِمْتُمْ ثَلَاثًا قَالَ فَلَمَّا قَدِمُوا رَمَلُوا ثَلَاثًا قَالَ فَقَالَ الْمُشْرِكُونَ أَهَؤُلَاءِ الَّذِينَ نَتَحَدَّثُ أَنَّ بِهِمْ هَزْلًا مَا رَضِيَ هَؤُلَاءِ بِالْمَشْيِ حَتَّى سَعَوْا سَعْيًا
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب حدیبیہ کے سال مکہ مکرمہ تشریف لائے تو قریش کے پاس سے گذر ہوا، وہ لوگ دار الندوہ میں بیٹھے ہوئے تھے، نبی ﷺ نے صحابہ کرام ؓ سے فرمایا کہ یہ لوگ آپس میں تمہاری جسمانی کمزوری کی باتیں کر رہے ہیں، اس لئے جب تم خانہ کعبہ پہنچو تو طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا، چناچہ صحابہ ؓ نے ایسا ہی کیا، مشرکین کہنے لگے کیا یہ وہی لوگ ہیں جن کے بارے ہم باتیں کر رہے تھے کہ یہ لاغر اور کمزور ہوچکے ہیں، یہ تو چلنے پر راضی ہی نہیں بلکہ یہ تو دوڑ رہے ہیں۔
Top