صحیفہ ہمام بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک مسلمان نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا یا رسول اللہ! مجھ سے بدکاری کا گناہ سرزد ہوگیا ہے نبی کریم ﷺ نے یہ سن کر منہ پھیرلیا انہوں نے دائیں جانب سے آکر یہی کہا نبی کریم ﷺ نے پھر منہ پھیرلیا پھر بائیں جانب سے آکر یہی عرض کیا نبی کریم ﷺ نے پھر اعراض فرمایا لیکن جب چوتھی مرتبہ بھی انہوں نے اقرار کیا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا کہ تم دیوانے تو نہیں ہو؟ اس نے کہا نہیں نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا تم شادی شدہ ہو؟ اس نے کہا ہاں! نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے لے جا کر ان پر حد رجم جاری کرو صحابہ کرام ؓ انہیں لے گئے حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ اسے رجم کرنے والوں میں میں بھی شامل تھا ہم نے اسے عیدگاہ میں رجم کیا تھا جب انہیں پتھر لگے تو وہ بھاگنے لگا ہم نے " حرہ " میں اسے پکڑ لیا اور سنگسار کردیا۔