مسند امام احمد - صحیفہ ہمام بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ - حدیث نمبر 9753
حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ وَحَجَّاجٌ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ الْمَعْنَى قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا مُتُّ فَلَا تَضْرِبُوا عَلَيَّ فُسْطَاطًا وَلَا تَتْبَعُونِي بِنَارٍ وَأَسْرِعُوا بِي إِلَى رَبِّي فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا وُضِعَ الْعَبْدُ أَوْ الرَّجُلُ الصَّالِحُ عَلَى سَرِيرِهِ قَالَ قَدِّمُونِي قَدِّمُونِي وَإِذَا وُضِعَ الرَّجُلُ السَّوْءُ قَالَ وَيْلَكُمْ أَيْنَ تَذْهَبُونَ بِي
صحیفہ ہمام بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ
عبدالرحمن بن مہران (رح) کہتے ہیں کہ جس وقت حضرت ابوہریرہ ؓ کی وفات کا موقع قریب آیا تو وہ فرمانے لگے مجھ پر کوئی خیمہ نہ لگانا میرے ساتھ آگ نہ لے کر جانا اور مجھے جلدی لے جانا کیونکہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جب کسی نیک آدمی کو چارپائی پر رکھا جاتا ہے تو وہ کہتا ہے مجھے جلدی آگے بھیجو مجھے جلدی آگے بھیجو اور اگر کسی گناہ گار آدمی کو چارپائی پر رکھاجائے تو وہ کہتا ہے ہائے افسوس! مجھے کہاں لئے جاتے ہو؟
Top