مسند امام احمد - حضرت ابوسعید خدری (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 11342
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ دَرَّاجٍ عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ مُوسَى قَالَ أَيْ رَبِّ عَبْدُكَ الْمُؤْمِنُ مُقَتَّرٌ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا قَالَ فَيُفْتَحُ لَهُ بَابُ الْجَنَّةِ فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا قَالَ يَا مُوسَى هَذَا مَا أَعْدَدْتُ لَهُ فَقَالَ مُوسَى أَيْ رَبِّ وَعِزَّتِكَ وَجَلَالِكَ لَوْ كَانَ أَقْطَعَ الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ يُسْحَبُ عَلَى وَجْهِهِ مُنْذُ يَوْمَ خَلَقْتَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَكَانَ هَذَا مَصِيرَهُ لَمْ يَرَ بُؤْسًا قَطُّ قَالَ ثُمَّ قَالَ مُوسَى أَيْ رَبِّ عَبْدُكَ الْكَافِرُ تُوَسِّعُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا قَالَ فَيُفْتَحُ لَهُ بَابٌ مِنْ النَّارِ فَيُقَالُ يَا مُوسَى هَذَا مَا أَعْدَدْتُ لَهُ فَقَالَ مُوسَى أَيْ رَبِّ وَعِزَّتِكَ وَجَلَالِكَ لَوْ كَانَتْ لَهُ الدُّنْيَا مُنْذُ يَوْمَ خَلَقْتَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَكَانَ هَذَا مَصِيرَهُ كَأَنْ لَمْ يَرَ خَيْرًا قَطُّ
حضرت ابوسعید خدری ؓ کی مرویات
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ایک مرتبہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے بارگاہ الٰہی میں عرض کیا کہ پروردگار! آپ کے بندہ مومن پر دنیا میں بڑی تکالیف آتی ہیں، اللہ نے انہیں جنت کا ایک دروازہ کھول کر دکھایا اور فرمایا کہ اے موسیٰ! یہ سب میں نے اسی کے لئے تیار کر رکھا ہے، حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے عرض کیا پروردگار! تیری عزت اور جلال کی قسم! اگر کوئی آدمی اپنی پیدائش کے دن سے قیامت تک اپنے چہرے کے بل چلتا رہے اور اس کے ہاتھ پاؤں کٹے ہوئے ہوں لیکن اس کا ٹھکانہ یہ ہو تو بھی وہ اس میں کچھ تکلیف محسوس نہ کرے۔ پھر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے عرض کیا پروردگار! آپ کے کافر بندہ پر دنیا میں بڑی وسعت ہوتی ہے؟ اللہ نے انہیں جہنم کا ایک دروازہ کھول کر دکھایا اور فرمایا کہ اے موسیٰ! یہ میں نے اس کے لئے تیار کر رکھا ہے، حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے عرض کیا کہ پروردگار! تیری عزت اور جلال کی قسم! اگر اسے اپنی پیدائش سے لے کر قیامت تک کے لئے دنیا دے دی جائے لیکن اس کا ٹھکانہ یہ ہو تو اسے کوئی اچھائی نہ ملی۔
Top