مسند امام احمد - حضرت ابوسعید خدری (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 11458
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ وَضَعَ رَجُلٌ يَدَهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَاللَّهِ مَا أُطِيقُ أَنْ أَضَعَ يَدِي عَلَيْكَ مِنْ شِدَّةِ حُمَّاكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا مَعْشَرَ الْأَنْبِيَاءِ يُضَاعَفُ لَنَا الْبَلَاءُ كَمَا يُضَاعَفُ لَنَا الْأَجْرُ إِنْ كَانَ النَّبِيُّ مِنْ الْأَنْبِيَاءِ يُبْتَلَى بِالْقُمَّلِ حَتَّى يَقْتُلَهُ وَإِنْ كَانَ النَّبِيُّ مِنْ الْأَنْبِيَاءِ لَيُبْتَلَى بِالْفَقْرِ حَتَّى يَأْخُذَ الْعَبَاءَةَ فَيَخُونَهَا وَإِنْ كَانُوا لَيَفْرَحُونَ بِالْبَلَاءِ كَمَا تَفْرَحُونَ بِالرَّخَاءِ
حضرت ابوسعید خدری ؓ کی مرویات
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے ایک مرتبہ اپنا ہاتھ نبی ﷺ کے جسد اطہر پر رکھا تو کہنے لگا کہ آپ کو جس شدت کا بخار ہے، بخدا! آپ پر زیادہ دیر تک ہاتھ رکھنے کی مجھ میں طاقت نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا ہم گروہ انبیاء کو جس طرح اجروثواب سے دوگنا دیا جاتا ہے، اسی طرح مصیبت بھی دوگنی آتی ہے، کسی نبی کی آزمائش جوؤں سے ہوئی اور وہ انہیں مارا کرتے تھے، کسی نبی کی آزمائش فقر وفاقہ سے ہوئی، یہاں تک کہ وہ ایک عباء لیتے اور اسی میں پورا جسم لپیٹتے تھے اور وہ لوگ مصائب پر اسی طرح خوش ہوتے تھے جیسے تم لوگ آسانیوں پر خوش ہوتے ہو۔
Top