مسند امام احمد - حضرت انس بن مالک (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 12808
حَدَّثَنَا رَوْحٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ أَنَّ يَهُودِيًّا مَرَّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّامُ عَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ أَتَدْرُونَ مَا قَالَ قَالَ السَّامُ عَلَيْكُمْ فَقَالُوا أَلَا نَقْتُلُهُ فَقَالَ لَا وَلَكِنْ إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْكُمْ
حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک کتابی آدمی بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور نبی ﷺ کو سلام کرتے ہوئے اس نے " السام علیک " کہا، نبی ﷺ نے فرمایا " وعلیک " پھر صحابہ ؓ سے فرمایا تم جانتے ہو کہ اس نے کیا کہا ہے؟ یہ کہہ رہا ہے " السام علیک " یہ سن کر صحابہ ؓ کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ! کیا ہم اس کی گردن نہ اڑا دیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا نہیں، البتہ جب اہل کتاب تمہیں سلام کیا کریں تو تم صرف " وعلیکم " کہا کرو۔
Top