مسند امام احمد - حضرت انس بن مالک (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 13486
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّتْ عَلَيْهِ جَنَازَةٌ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَمَرَّتْ عَلَيْهِ جَنَازَةٌ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَوْلُكَ الْأَوَّلُ وَجَبَتْ وَقَوْلُكَ الْآخَرُ وَجَبَتْ قَالَ أَمَّا الْأَوَّلُ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقُلْتُ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَأَمَّا الْآخَرُ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا فَقُلْتُ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ وَأَنْتُمْ شُهَدَاءُ اللَّهِ فِي أَرْضِهِ
حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے سامنے سے ایک جنازہ گذرا، کسی شخص نے اس کی تعریف کی، لوگوں نے اس کی تعریف کی، نبی ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا واجب ہوگئی، پھر دوسرا جنازہ گذرا اور لوگوں نے اس کی مذمت کی، نبی ﷺ نے پھر تین مرتبہ فرمایا واجب ہوگئی، حضرت عمر ؓ نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، پہلا جنازہ گذرا اور لوگوں نے اس کی تعریف کی تب بھی آپ ﷺ نے تینوں مرتبہ فرمایا واجب ہوگئی اور جب دوسرا جنازہ گذرا اور لوگوں نے اس کی مذمت بیان کی تب بھی آپ ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا واجب ہوگئی؟ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم لوگ جس کی تعریف کردو، اس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور جس کی مذمت بیان کردو، اس کے لئے جہنم واجب ہوگئی، پھر تین مرتبہ فرمایا کہ تم لوگ زمین میں اللہ کے گواہ ہو۔
Top