مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 13645
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ لَمَّا مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحِجْرِ قَالَ لَا تَسْأَلُوا الْآيَاتِ وَقَدْ سَأَلَهَا قَوْمُ صَالِحٍ فَكَانَتْ تَرِدُ مِنْ هَذَا الْفَجِّ وَتَصْدُرُ مِنْ هَذَا الْفَجِّ فَعَتَوْا عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ فَعَقَرُوهَا فَكَانَتْ تَشْرَبُ مَاءَهُمْ يَوْمًا وَيَشْرَبُونَ لَبَنَهَا يَوْمًا فَعَقَرُوهَا فَأَخَذَتْهُمْ صَيْحَةٌ أَهْمَدَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَنْ تَحْتَ أَدِيمِ السَّمَاءِ مِنْهُمْ إِلَّا رَجُلًا وَاحِدًا كَانَ فِي حَرَمِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قِيلَ مَنْ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هُوَ أَبُو رِغَالٍ فَلَمَّا خَرَجَ مِنْ الْحَرَمِ أَصَابَهُ مَا أَصَابَ قَوْمَهُ
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا گزر قوم ثمود کے کھنڈرات پر ہوا تو فرمایا کہ معجزات کا سوال نہ کیا کرو کیونکہ قوم صالح نے بھی اس کا مطالبہ کیا تھا (جس پر اللہ نے ایک اونٹنی ان کی فرمائش کے مطابق بھیج دی) وہ اونٹنی اس راستے سے آتی تھی اور اس راستے سے نکل جاتی تھی لیکن قوم ثمود نے اپنے رب کے حکم کی نافرمانی کی اور اس کے پاؤں کاٹ ڈالے حالانکہ وہ اونٹنی ایک دن کا پانی پیتی تھی اور ایک دن وہ اس کا دودھ پیتے تھے لیکن جب انہوں نے اس کے پاؤں کاٹے تو ایک آسمانی چیخ نے انہیں پکڑا اور آسمان کے سائے تلے ایک شخص بھی زندہ نہ بچا سوائے اس آدمی کے جو حرم شریف میں تھا کسی نے پوچھا یارسول اللہ ﷺ وہ کون تھا؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ وہ " ابو رغال " تھا جب وہ حرم سے نکلا تو اسے بھی اسی عذاب نے آپکڑا جو اس کی قوم پر آیا تھا۔
Top