مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 13875
حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ اسْتَأْذَنَتْ الْحُمَّى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ أُمُّ مِلْدَمٍ قَالَ فَأَمَرَ بِهَا إِلَى أَهْلِ قُبَاءَ فَلَقُوا مِنْهَا مَا يَعْلَمُ اللَّهُ فَأَتَوْهُ فَشَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ فَقَالَ مَا شِئْتُمْ إِنْ شِئْتُمْ أَنْ أَدْعُوَ اللَّهَ لَكُمْ فَيَكْشِفَهَا عَنْكُمْ وَإِنْ شِئْتُمْ أَنْ تَكُونَ لَكُمْ طَهُورًا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَتَفْعَلُ قَالَ نَعَمْ قَالُوا فَدَعْهَا
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بخار نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے اجازت چاہی نبی ﷺ نے پوچھا کیوں آئے ہے؟ اس نے جواب دیا کہ ام ملدم (بخار) ہوں نبی ﷺ نے اسے اہل قباء کے پاس چلے جانے کا حکم دیا انہیں اس بخار سے جتنی پریشانی ہوئی وہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے چناچہ لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور بخار کی شکایت کی نبی ﷺ نے فرمایا؟ تم کیا چاہتے ہو اگر تم چاہو تو میں اللہ سے دعا کر دوں اور اسے تم سے دور کر دے اور اگر چاہو تو وہ تمہارے لئے پاکیزگی کا سبب بن جائے؟ اہل قباء نے پوچھایا یا رسول اللہ کیا آپ ایسا کرسکتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اس پر وہ کہنے لگے کہ پھر اسے رہنے دیجئے۔
Top